“ہمیشہ بھوکے رہنا۔”
آرنلڈ شوارزنیگر سے کون واقف نہیں۔ یہ دنیا کے بہترین جانے پہچانے باڈی بلڈر تھے؟ ۱۹۷۶ میں آرنلڈ شوازنیگر مشہور نہیں ہوئے تھے۔ ایک دن سٹیو چانڈلر اور آرنلڈ شوارزنیگر نے ٹکسن، ایریزونا میں ڈبلٹری ان ریسٹورانٹ پر اکھٹے کھانا کھایا۔ ڈبلٹری ان میں کسی شخص نے بھی ان کو نہیں پہچانا۔ آرنلڈ شوارزنیگر شہر میں فلم سٹے ہنگری کی تشہیر کررہا تھا۔ اس نے جیف برجر اور سیلی فیلڈ کے ساتھ مل کر بنائی تھی۔ میں اس وقت سپورٹس کالم نگار تھا۔ میرے ادارے نے میری ڈیوٹی لگائی کہ میں پورا دن آرنلڈ شوارزنیگر کے ساتھ گزاروں اور اپنے سنڈے میگزین کیلئے سٹوری لکھوں۔

میں بھی یہ نہیں جانتا تھا کہ یہ کون ہے یا مستقبل میں کیا بننے والا ہے۔ میں نے اس کے ساتھ پورا دن گزارنے پر رضامندی ظاہر کی کیونکہ مجھے ایسا کرنا تھا — یہ ایک اسائنمنٹ تھی۔ اور اگرچہ میں نے اس اسائنمنٹ کو دل سے نہیں لیا، لیکن یہ وہ لمحہ تھا جسے میں کبھی نہیں بھولوں گا۔ شوارزینگر کے ساتھ اس دن کا شاید سب سے یادگار حصہ اس وقت ہوا جب ہم نے لنچ کے دوران ایک گھنٹہ گفتگو کی تھی۔ میں نے اپنے رپورٹر کی نوٹ بک نکال رکھی تھی اور جب ہم کھانا کھا رہے تھے تو میں کہانی کے لیے سوالات کر رہا تھا۔ ایک موقع پر میں نے اتفاق سے اس سے پوچھا، “اب جب کہ آپ باڈی بلڈنگ سے ریٹائر ہو چکے ہیں، آپ آگے کیا کرنے جا رہے ہیں؟” اور پرسکون آواز کے ساتھ جیسے کہ وہ مجھے کچھ غیر معمولی سفری منصوبوں کے بارے میں بتا رہے ہوں، اس نے کہا، “میں۔ میں پوری ہالی ووڈ میں باکس آفس پر نمبر ون اسٹار بننے جا رہا ہوں۔”
آرنلڈشوارزنیگر کیسا تھا

ایک بات یاد رکھیں، آرنلڈ شوارزنیگر جسے ہم آج دیکھتے ہیں وہ اتنا دبلا پتلا نہیں تھا۔ بلکہ یہ آدمی دراز قد اور فربہ جسم کا مالک تھا۔ میں نے ان سے اپنی صحت کو ان کے جیسا کرنے کے بارے میں پوچھا، مگر اس کے جواب پرکوئی مثبت یا منفی رسپانس نہیں دیا۔ فلمی دنیا میں ان کی پہلی فلم نے ناظرین پر کچھ خاص اثر نہیں چھوڑا، جس کی وجہ سے وہ باکس آفس پر ہٹ نہیں ہوئی۔ آرنلڈ شوارزنیگر ایک پرسکون طبیعت کا مالک تھا جب کہ میں ہر وقت کسی نہ کسی گفتگو یا سٹوری کیلئے بے تاب رہتا۔ اسی بے تابی کی بدولت میں نے آرنلڈ شوارزنیگر سے سوال کیا کہ آپ نے ہالی ووڈ کا ٹاپ اسٹار بننے کے بارے میں کیا منصوبہ بنایا ہے؟
جس پر آرنلڈ نے جواب دیا کہ میں ویسا طریقہ ہی استعمال کروں گا جیسے میں باڈی بلڈنگ کیلئے استعمال کرتا تھا۔ آرنلڈ نے مزید کہا کہ سب سے پہلے اپنا ایک مقصد یعنی ویژن بنائو اور پھر اس مقصد اور ویژن میں میں اپنے آپ کو ڈھال لو اور بالکل ویسا ری ایکٹ کرو جیسا کہ تم وہ بن چکے ہو۔ یہ بات مجھے مضحکہ خیز لگ رہی تھے۔ لیکن پھر بھی میں نے اس کی اس بات کو اپنی ڈائری میں درج کر لیا۔ مجھے وہ لمحہ بھی یاد ہے جب ایک ٹی وی شو میں یہ اعلان کیا جا رہا تھا کہ آرنلڈ کی مووری ٹرمینیٹر نے باکس آفس کے تمام رکارڈ توڑ دئے ہیں۔ اور یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ جا رہی ہے۔ یہ سن کر میں نے سوچا کہ کیا یہ نفسیاتی تھا یا اس کے اس فارمولے میں کچھ تھا؟
آرنلڈشوارزنیگر کا ویژن ہم سب کیلئے موٹی ویشن ہے

گزشتہ کئی سالوں سے میں نے آرنلڈ شوارزنیگر کے خیال کو اپنے لئے ایک محرک ٹول کے طور پر استعمال کیا۔ اپنے کارپوریٹ تربیتی سیمیناروں میں بھی اس کی وضاحت کی۔ میں نے لوگوں کو یہ کہنا شروع کر دیا کہ وہ اس بات پر غور کریں جو آرنلڈ نے کئی سال پہلے کہی تھی کہ اپنا ایک ویژن بنائو، آرنلڈ نے یہ نہیں کہا تھا کہ آپ اس وقت کا انتظار کریں جس میں کوئی آ کر آپ کو ویژن دے گا، بلکہ تمہیں اپنا ویژن خود بنانا ہے۔ آسان لفظوں میں سادہ بات یہ ہے کہ ویژن آپ خود بناتے ہیں دوسروں کے ویژن کا انتظار نہیں کرتے۔
(جاری ہے، پچھلی قسط پڑھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں ۔ سٹیو چانڈلر کی کتاب “اپنے آپ کو متحرک کرنے کے سو طریقے” سے ماخوذ)
Nice Post, really motivating